فِتنہ ارتداد کے نئے نئے رنگ

فِتنہ ارتداد کے نت نئے طریقے باطل نے ایجاد کر رکھے ہیں اور اسے سادہ لوح مسلمانوں کے ایمان کو اُچکنے کی ایک گہری اور ناپاک سازش ہمارے ملک ہندوستان میں پورے شد و مد سے جاری اور ساری ھے ان پر فریب دجالی فتنوں سے مسلم عوام کو کس طرح بچایا جائے اِسکی کوشش کرنا اس وقت کی اہم ترین ضرورت ھے ۔ سب سے پہلے لوگوں کو ارتداد کے بارے میں بتانے کی ضرورت ہے کہ اگر کوئی شخص یا جماعت اپ کا اسلامی عقیدہ بدلنے کی کوشش کرے یا اپ کو اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دین سے ہٹانے اور اسمیں شکوک پیدا کرنے کی کوشش کرے قرآن و حدیث کو بر رائے اپنے طریقے سے سمجھانے کی کوشش کرے یا دوسرے دینوں کو اسلام کے برابر پیش کرے اور اسلام کے علاوہ اور دوسرے دینوں کو ماننے کے لیے رضامند کرے یہ ساری کوشش ارتداد کا حصہ ھے ۔ اس وقت سنگھ پریوار اور ہندو تنظیموں کے ذریعے گھر واپسی کا پروگرام چلایا جا رہا ھے جسکو سرکاری اور قانونی حمایت حاصل ھے اقتصادی طور سےکمزور مسلمان اور عیسائی انکے نشانے پر ھیں جنہیں طرح طرح سے بہکا کر ہندو مذہب میں لانے کی کوشش کی جارہی ھے اسلام بیزاری کے لیے سوشل میڈیا پر ایکس مسلم کی مہم اس پروگرام کے تحت بہت زور شور سے چلائی جا رہی ھے شِتم رسول قرآن کریم میں تحریف و بدلاؤ اور حدیثوں کا انکار اس مہیم کا حصہ ھے ۔ اسکے علاوہ بھی طرح طرح سے اسلام میں کجی پیش کر اسلام کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لو جہاد لینڈ جہاد نشا جہاد اور اس طرح کے نا جانے کتنے جہاد مسلمانوں کے نام کے ساتھ جوڑ دیئے گئے ہیں تاکہ دنیا کی نظر میں اسلام اور مسلمانوں کو ذلیل کیا جا سکے اور مسلمان نوجوانوں کو قانونی طور پابند سلاسل کیا جا سکے ۔

مسلانوں میں اندرونی خلفشار پیدا کرنے کے لیے قادیانیت, شکیلیت, مرزائیت غامدیت, پرویزیت, اہل قرآن، غير مقلدیت، دین ابراہیمی، یو سی سی، گھر واپسی اور علاقائی عصبیت جیسے فتنوں کو فروغ دیا جا رہا ھے تاکہ مذہبی انتشار میں قوم کی اجتماعیت پارا پارا ہوجائے اور دجالی فرقوں کا کام آسان ہو جائے۔

مرزا غلام احمد قادیانی نے اپنے اپ کو مسیح موعود اور امام مہدی ہونے کا دعوی کیا تھا چونکہ یہ دعوی جھوٹا اور عقیدا ختم نبوّت کے خلاف تھا اس لیے اسکو اور اس فکر کو ماننے والوں کو اسلام سے خارج مانا گیا اور اہل اسلام نے انکو مردود اور لعنتی مانتے ہوئے انسے ہر طرح کا تعلق ختم کر دیا مرزا غلام احمد قادیانی کی موت کے بعد بلکل اسی طرح کا فِتنہ شكيلیت رونما ہوا جیسکا بانی مردود محمد شکیل خان جو دربھنگا بہار میں محمد حنیف کے گھر پیدا ہوا اور آجکل اورنگاباد مہاراشٹر میں اپنے معتقد لوگوں کے ساتھ قیام پذیر ھے اس نے بھی مسیح موعود اور امام مہدی ہونے کا دعویٰ کیا اور بہت سارے سادہ لوح مسلمانوں کو اپنے دام فریب میں پھنسا کر انکا حضرت جي خلیفہ بن بیٹھا اس مکّار کے سازشی پروگرام کو آسان طریقے سے سمجھنے کے لئے مندرجہ ذیل نکات کو سمجھنا ضروری ھے ۔

1۔ قادیانیت اور شکيلیت دونوں باطل عقیدے ھے اور انکے ماننے والے اسلام سے خارج ہیں ۔
2۔ مسیح موعود اور مسیح دجال کے فرق کو سمجھنا ضروری ھے ۔ یہ دونوں فِتنہ مسیح دجال کے فتنے ھے جو دجال کے خروج سے پہلے رونما ہونگے تقریبا اس طرح کے بارہ مردود مسیح موعود ہونے کا جھوٹا دعویٰ کرے گیں۔
3۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم سورۃ آل عمران آیت 45 میں فرشتوں کے ذریعے مسیح عیسیٰ ابن 5 کی آمد کی خوشخبری حضرت مریم علیہا السلام کو بھیجی جس میں صاف طور سے آپکی پیدایش اللہ کے حکم سے بغیر والد اور انکا نام مسیح عیسیٰ ابن مریم یہ خوشخبری اللہ تعالیٰ نے ولادت سے پہلے دی ۔ عیسیٰ ابن مریم کے علاوہ کسی نبی اور رسول کو قرآن کریم میں اس طرح کے القاب سے نہیں پکارا گیا ۔
4۔ قران کریم میں سورۃ النساء ایت نمبر 157 اور 158 میں حضرت عیسی علیہ السلام کے بارے میں یہ کہا گیا کہ اپ کو نا قتل کیا گیا نا سولی پر چڑھایا گیا بلکہ اپ کو اللہ تعالی نے اوپر اٹھا لیا ۔ ان آیت شریفہ میں یہودیوں اور عیسائیوں کے حضرت عیسٰی علیہ السلام کی موت کے دعوے کو قرآن کریم نے مسترد کر دیا بلکہ یہ شہادت هے کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے زندہ اٹھا لیا اور آپ زندہ ہیں ۔
5۔ خروج دجال کے بعد جب امام مہدی کا لشکر دمشق کی جامعہ مسجد میں فجر کی نماز ادا کرنے کر رہے ہونگے عین اس وقت حضرت عیسٰی علیہ السلام کا نزول ہوگا حدیث شریف میں بتایا گیا ھے کہ آپ دو فرشتوں کے پروں پر ہاتھ رکھے ہوۓ اُترے گیں زرد رنگ کے دو کپڑے پہنے ہوئے ہونگے اور بال ایسے لگے گیں کہ بھیگے ہوۓ ہو اور بوندیں ٹپک رہی ہو امام مہدی کی اقتداء میں نماز فجر ادا کرے گیں اور مقام لڈ پر دجال کو قتل کرے گیں۔
6۔ امام مہدی کے بارے میں حدیث شریف میں ھے کہ آپ حضرت فاطمہ کے بیٹے حضرتِ حسن کی آل سے ہونگے ۔ مردود شکیل خان کا دعویٰ بلکل جھوٹا اور ایک دھوکہ ھے کیونکہ حضرت عیسٰی علیہ السلام اور امام مہدی دو الگ الگ شخصیت ہیں اس مردود کا دعویٰ کہ یہ مسیح موعود اور امام مہدی دونوں ھے غیر فطری اور دھوکہ ھے اسلئے یہ شخص مسیح دجال ھے یہ خود اور اسکے ماننے والے خارج ایمان ہیں۔

اس شخص مسیح موعود ہونے کا دعویٰ قرآن کریم میں حضرت عیسٰی ابن مریم کی پیدائش اور آپکے اللہ کے پاس باحیات ہونے کے سلسلے میں جو بھی آیت شریفہ ہیں انکی خلاف ورزی ھے اور اللہ کی قدرت کاملہ پر بہتان تراشی ھے کیونکہ حضرت عیسٰی ابن مریم ایک بار اللہ تعالیٰ کے حکم سے پیدا ہوئے اور اب زندہ اللہ تعالیٰ کے پاس ھے شکیل بن حنیف کی شکل میں پیدا ہونے کا دعویٰ جھوٹا اور اللہ تعالی کی ذات پاک پر تہمت لگانے کے جیسا ھے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مسیح عیسٰی ابن مریم کو بغیر باپ کے اپنے حکم سے پیدا کیا اور شکیل خان اپنے باپ کے نطفے سے پیدا ہوا اسلئے یہ شخص جھوٹا اور اسکا عقیدہ خارج اسلام ھے ۔

اسلئے تمام مسلمانوں کو ان موجودہ فتنوں سے باخبر رہ کر انکو ختم کرنے کے لئے جدوجہد کرنی چاہئیے یہ کام ہم آپسي اتحاد اور قوم کو ان فتنوں کے بارے میں بیدار کر کر سکتے ہیں پہلے تو ہر مسجد کے اطراف میں جیتنے گھر ہیں انکے ذمے داروں کو مسجد میں اکٹھا کر ان فتنوں کی سنگینی کو بتائے، نوجوانوں اور خواتین میں الگ سے پروگرام چلائیں جو لوگ اس طرح کے فتنوں سے متاثر ہیں اُنکی الگ سے کاؤسلنگ کرے اور انکو اسلام اور موجودہ فتنوں کر فرق سمجھا کر ارتداد کی سنگینی کو سمجھائے اور اگر نا مانے تو اُنسے سماجی علیحدگی اختیار کریں مگر اس طرح کے فتنوں کو مسلم سماج میں نا کسی طرح اُبھرنے دیں نا چشم پوشی کریں ۔ کیونکہ یہ سارے معاملے ایمان سے جڑے ہیں۔

موجودہ فتنوں کو روکنے کے لیے لاء عمل بنانا وقت کی ضرورت اور دین کا تقاضا ھے ۔

ہمارے سادہ لوح مسلم عوام اپنے آئمہ اور علماء کرام کی ہر بات مانتے ھیں اور اُس پر عمل کرتے ہیں صرف انکو آسان طریقے سے سمجھانے کی ضرورت ہوتی ھے ۔

ہمارے آقا محمد صل اللہ علیہ وسلم کا طریقہ اور سنت بھی یہی تھی کہ لوگوں کو انکی فہم کے مطابق بات سمجھاتے تھے اور سمجھ میں نا آنے پر دوبارہ سمجھاتے تھے وہ تقریری زمانہ نہیں تھا بلکہ سمجھنے اور سمجھانے کا اور عمل کرنے کا دور تھا اور اس بات کا مشاہدہ آپکی مکی زندگی میں بھی ملتا ھے کہ آپ اسلام کو سمجھا سمجھا کر افراد سازی کرتے تھے اور مدنی دور میں مسجد نبوی میں حلقے بناکر لوگوں کو پروگرام اور قرآن کے احکام سناتے تھے کہ آپکو زندگی میں ایمان اور یقین کس طرح کامل رکھنا ھے اور باطل سے کیسے نبز آدماں ہونا ھے کیوکہ دین اسلام کسی باطل سے مغلوب نہیں ہو سکتا۔

کیا ھمارے آقا نے پہلے ہی نہیں بتا دیا کہ فتنوں کے دور میں فتنے اس طرح انے گیں جیسے بارش کی بوندیں آتی ہیں اور ہر طرح کی گمراھی سے بچنے کے لئے کیا قرآن کریم سنتوں کی ڈھال اور نمونہ صحابہ کرام کی زندگی ھمارے لئے ہمارے آقا نے نہیں چھوڑی ھے جو ہماری صفوں میں سے ہمارے اپنے گمراہ ہو جاتے ہیں کیا اس کا کبھی احتساب بھی کیا جاتا ھے ۔ کہ آخر باطل عقیدے میں اتنی قوّت کہاں سے آ گئی کہ حق کے قلعوں میں سیندھ لگا دی اور اب مسجد مسجد عشاء بعد تقریري جلسے بس فکرمندی فکرمندی اور طعام جھام پزید مگر اثر صفر مگر ہنگامی صورتحال ۔ کیا ہم ان ہنگامی میٹنگوں سے لوگوں کے عقائد پر کچھ اثر ڈال پاتے ھیں ؟

شاید ضرورت اس بات کی ھے کہ منبروں سے سادگی کے ساتھ آسان زبان میں اسلامی عقیدہ اور باطل کے عقیدوں کے فرق کو تواتر کے ساتھ مسجدوں سے اور مسجد سے جڑے اہل محلّہ کے ذمّہ داروں، بالغ مرد عورتوں اسکول کالج جانے والے نوجوانوں سے الگ الگ نشستوں میں بتانے اور سمجھانے کے پروگرام منعقد کرائیں جائیں اور ہر مسجد سے جڑے سبھی گھروں اور اہل خانہ کا ڈیٹا اگر بنا ہوگا تو ہر امت مسلمہ میں ہر طرح کا فلاحی اور رفاعی پروگرام چلاکر امت کے دینی اور دنیاوی مسائل کو مسجدوں کے ذریعے حل کیا جا سکتا ھے جو مسجدوں کا اصل مقصد استعمال اور نبوی طریقہ ھے ۔

۱. لوگوں کو مسجد سے جوڑیں اور انکو “إِنَّمَا ٱلۡمُؤۡمِنُونَ إِخۡوَةٞ” کی اہمیت اور افادیت سمجھایں۔
۲. لوگوں کو فِتنہ دجّال اور اس سے پہلے آنے والے فتنوں کے بارے میں با خبر کریں۔
۳. لوگوں کو ارتداد کی موجودہ قسموں کے بارے میں بتائیں ۔
۴. فِتنہ ارتداد کے سبھی پہلوں پر ذمّہ دار مرد، خواتین اور اسکول کالج جانے والے نوجوانوں سے ضابطے کے ساتھ الگ الگ مذاکرات کریں اور اُنکی پریشانیوں کو سمجھ کر اسکا ازالہ کرنے کی کوشش کریں ۔
۵. سماج میں پھیلے موجودہ فتنوں کی لسٹ بنائیں اور انکے مضمرات ایک ایک کرکے انکو سمجھائیں ۔
۶. شکیل بن حنیف اور قادیانی جو ایجنٹ جن مسلمانوں کو بہکا رھے ہیں انکے اُوپر حقائق کے برخلاف ترغیب دینے کے لیے دھوکہ دھڑی کے مقدمات قائم کرانے چاہئیے

موجودہ فتنوں میں سرے فہرست وہ فٹین پروگرام ہیں جو مسلمانوں کو اسلام سے نکال کر الحاد میں لے آتے ہیں اور وہ اسلام سے خارج سمجھے جاتے ہیں ۔ اسمیں اس وقت کا بڑا فِتنہ شکیلیت ھے یہ فِتنہ اصل میں فِتنہ قادیانیت کا بہروپ اور اسکا ایکسٹینشن ھے کیونکہ مرزا غلام احمد قادیانی نے اپنے آپکو امام مہدی اور مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کیا تھا اب مرزا غلام احمد قادیانی کی موت کے تقریباً سو سال بعد یہی دعویٰ شکیل خان ولد حنیف خان نے کیا ھے اور اپنے مہدی اور مسیح موعود ہونے کے دعوے کو بڑے شاطرانہ انداز میں صرف اپنے سے بیعت ہونے والے افراد کے ذریعے عوام میں پھیلانے کا پلان کیا برائے راست کوئی تحریر، کوئی آیڈیو يا ویڈیو نشر نہیں کی گئی جو اس دعویٰ کی تائید کرتی ہو جو لوگ بیعت ہوئے وہی دین کا ایک کام سمجھکر اس مردود کی مہدی اور عیسٰی ہونے کی تشہیر کرتے ہیں اور اس مردود شخص کو مہدی اور عیسٰی مانتے ہیں اور اس کی شہادت دیتے ہیں اور اس پر عقیدہ رکھتے ہیں ۔

شکیل بن حنیف اور شکیلی افراد سے گزارش ہے کہ ان سوالات کا تحریری جواب دیں۔

1 شکیلیت اور قادیانیت میں کیا فرق ہے؟

2 المسیح موعود اور مسیح دجال میں کیا فرق ہے؟

3 المسیح ابن مریم کی پیدائش سے پہلے اللہ تعالیٰ نے ان کے نام کی خبر دی (سورۃ آل عمران آیت (45) شکیل خان کا نام عیسیٰ کس نے رکھا؟

4 حضرت مریم کے بیٹے حضرت عیسیٰ علیہ السلام بغیر باپ کے پیدا ہوئے حضرت مریم کے بیٹے تقریباً دو ہزار سال پہلے پیدا ہو چکے ہیں شکیل خان کے والد کا نام حنیف ہے یہ کییسےعیسٰی بن گیا؟

5 کیا اسلام میں تناسخ (دوبارہ آوا گمن) کا عقیدہ ہے؟

6 حضرت عیسیٰ ابن مریم۔ کو نا قتل کیا گیا اور نہ ہی صلیب پر چڑھایا گیا (یہود و نصاریٰ کے برعکس سورہ نساء آیت 157 اور 158) حضرت عیسیٰ کو اللہ نے اٹھا لیا، جن سے محمد صاحب سفر معراج میں دوسرے آسمان پر ملے، پھر یہ شکیل خان عیسیٰ کیسے مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں بن گیا؟

7 حضرت عیسیٰ علیہ السلام دو فرشتوں کے پروں پر ہاتھ رکھے دمشق کی مسجد میں اتریں گے اور امام مہدی کی اقتداء میں فجر کی نماز پڑھیں گے۔ دجال کو لد کے مقام پر قتل کرےگے ، ظاہر ہے وہ جوان ہوگے۔ امام مہدی مدینہ میں پیدا ہوں گے، دونوں الگ الگ انسان ہوں گے۔ شکیل خان کیسے عیسیٰ اور امام مہدی ہونے کا دعویٰ کرتا ہے؟

8 امام مہدی حضرت حسن کی اولاد سے ہوں گے، ظاہر ہے ان کا نسب سید ہوگا اگر شکیل خان سید نہیں تو امام مہدی کیسے؟

9 حضرت عیسیٰ اور امام مہدی کی دو روحیں شکیل خان کے جسم میں کیسے آئیں جب کہ ایک جسم میں ایک ہی روح ہوتی ھے اور یہ ہی اللہ کا نظام ہے، اس کے برعکس ایک جسم میں تین روحیں شکیل خان، حضرت عیسیٰ اور امام مہدی یعنی تین روحیں ایک جسم میں کیسے ہوسکتی ہیں؟

10 مسیح موعود اور امام مہدی کا پہلا دعویدار مرزا غلام احمد قادیانی مرچکا ھے دوسرا دعویدار موت کی طرف بڑھ رہا ہے جو یہی دعویٰ کر رہا ہے امام مہدی، دجال اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے آنے سے پہلے کتنے ایسے دعویدار مسیح دجال ہوں گے جن کے بارے میں ہمارے آقا محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ؟

براۓ مہربانی اس ایڈریس پر جواب دیں۔

خورشید احمد
37 پریتی انکلیو ماجرا دہرادون
موبائل 9548310328

Share
Now